ایک شخص نے بیوی کو طلاق دے کر دوسرے ہی دن اپنی سگی سالی سے نکاح کر لیا ،کیا نکاح ہو گیا اور کیا اس کے ساتھ خلوت کرسکتا ہے؟
مذکوہ شخص کا اپنی بیوی کو طلاق دینے کے بعد عدت گزرنے سے قبل بیوی کی بہن(اپنی سالی)سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے، اور نہ ہی اس نکاح کی بنیاد پر خلوت کرسکتا ہے، بلکہ بیوی کی عدت گزر جانے کے بعد اس شخص کو چاہیے کہ دوبارہ نکاح کرے ،تب نکاح منعقد ہوگا، فی الوقت ان دونوں کا ساتھ رہنا جائز نہیں ہے اور ایسے شخص کو اپنے اس فعل پر توبہ واستغفار کرنا چاہیے۔
الهداية شرح البداية - (1 / 193)
" وإذا طلق امرأته طلاقا بائنا أو رجعيا لم يجز له أن يتزوج بأختها حتى تنقضي عدتها"۔
الدر المختار شرح تنوير الأبصار في فقه مذهب الإمام أبي حنيفة - (3 / 38)
"( و ) حرم ( الجمع ) بين المحارم ( نكاحا ) أي عقدا صحيحا ( وعدة ولو من طلاق بائن و ) حرم الجمع (وطأ بملك يمين بين امرأتين أيتهما فرضت ذكرا لم تحل للأخرى )"۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212200691
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن