بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا شوہر سے زبردستی اپنے منہ میں انزال کروانا


سوال

اگر بیوی زبردستی اپنے منہ میں انزال کروائے،کیا اس طرح کرنا درست ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں بیوی کے لیےشوہر کا عضو خاص منہ میں لینااور شوہر سے زبردستی انزال کروانا انتہائی شرمناک اور بدترین عمل ہے،توایسی صورت میں شوہر کی  شرم گاہ سے نکلنے والی منی کو نگلنا  ناپاک ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے،لہٰذا جس پاکیزہ زبان سے اللہ تعالیٰ کا نام لیا جاتا ہے، قرآن کریم کی تلاوت کی جاتی ہے، اسے ایسے کاموں میں استعمال کرنا مہذب انسان کا کام نہیں،  بلکہ یہ جانوروں کا فعل ہے، اس جیسے غلیظ  کام سے ہرحال میں  بچنا چاہیے۔

تفسير مفاتيح الغيب ( التفسير الكبير )  میں   ہے:

"ويحرم عليهم الخبائث [الأعراف: 157] وذلك يقتضي تحريم كل الخبائث والنجاسات خبائث فوجب القول بتحريمها. الثالث: أن الأمة مجمعة على حرمة تناول النجاسات فهب أنا التزمنا تخصيص هذه السورة بدلالة النقل المتواتر من دين محمد في باب النجاسات فوجب أن يبقى ما سواها على وفق الأصل تمسكا بعموم كتاب الله في الآية المكية والآية المدنية فهذا أصل مقرر كامل في باب ما يحل وما يحرم من المطعومات."

(سورة الأنعام، رقم الآیات : 145 الى 147، ج:13، ص:169، ط:داراحیاء التراث العربی)

المحيط البرهاني في الفقه النعماني میں ہے:

"إذا أدخل الرجل ذكره فم أمرأته فقد قيل: يكره؛ لأنه موضع قراءة القرآن، فلايليق به إدخال الذكر فيه، و قد قيل بخلافه."

(کتاب الإستحسان و الکراهیة، الفصل الثانی و الثلاثون في المتفرقات، ج:5، ص:408، ط:دارالکتب العلمیة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507101487

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں