اگر بیوی زبردستی اپنے منہ میں انزال کروائے،کیا اس طرح کرنا درست ہے؟
صورتِ مسئولہ میں بیوی کے لیےشوہر کا عضو خاص منہ میں لینااور شوہر سے زبردستی انزال کروانا انتہائی شرمناک اور بدترین عمل ہے،توایسی صورت میں شوہر کی شرم گاہ سے نکلنے والی منی کو نگلنا ناپاک ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے،لہٰذا جس پاکیزہ زبان سے اللہ تعالیٰ کا نام لیا جاتا ہے، قرآن کریم کی تلاوت کی جاتی ہے، اسے ایسے کاموں میں استعمال کرنا مہذب انسان کا کام نہیں، بلکہ یہ جانوروں کا فعل ہے، اس جیسے غلیظ کام سے ہرحال میں بچنا چاہیے۔
تفسير مفاتيح الغيب ( التفسير الكبير ) میں ہے:
"ويحرم عليهم الخبائث [الأعراف: 157] وذلك يقتضي تحريم كل الخبائث والنجاسات خبائث فوجب القول بتحريمها. الثالث: أن الأمة مجمعة على حرمة تناول النجاسات فهب أنا التزمنا تخصيص هذه السورة بدلالة النقل المتواتر من دين محمد في باب النجاسات فوجب أن يبقى ما سواها على وفق الأصل تمسكا بعموم كتاب الله في الآية المكية والآية المدنية فهذا أصل مقرر كامل في باب ما يحل وما يحرم من المطعومات."
(سورة الأنعام، رقم الآیات : 145 الى 147، ج:13، ص:169، ط:داراحیاء التراث العربی)
المحيط البرهاني في الفقه النعماني میں ہے:
"إذا أدخل الرجل ذكره فم أمرأته فقد قيل: يكره؛ لأنه موضع قراءة القرآن، فلايليق به إدخال الذكر فيه، و قد قيل بخلافه."
(کتاب الإستحسان و الکراهیة، الفصل الثانی و الثلاثون في المتفرقات، ج:5، ص:408، ط:دارالکتب العلمیة)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144507101487
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن