اگر میرا شوہر زنا کرنا چاہتا ہے اور مجھے اس کا علم ہوگیا ہے اور میرے بہت بار سمجھانے پر بھی اور اللہ کے عذاب و عضب سے ڈرانے کے باوجود بھی وہ نہ مانے تو بیوی کے لیے کیا حکم ہے؟ کیا اس سے ہم بستری کا تعلق رکھنا چاہیے؟
''زنا'' انتہائی قبیح فعل اور بدترین گناہ ہے، آپ اپنے شوہر کو اچھے انداز اور نرمی سے سمجھانے کی کوشش کریں اور ساتھ اس کے لیے روزانہ دو رکعت صلاۃ الحاجۃ پڑھ کر اللہ سے دعا بھی کرتی رہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کی اس بُری عادت کو ختم کردے۔اور ممکن ہوتو اپنے شوہر کو نیک لوگوں کی صحبت میں رہنے پر آمادہ کریں، نیک لوگوں کی صحبت سے آدمی جلد گناہوں سے دور ہوجاتاہے۔اگر آپ کے شوہر کو خود اس فعل کی قباحت کا احساس ہے، تو اسے چاہیے کہ وہ دو رکعت صلاۃ الحاجۃ پڑھ کر درج ذیل دعا پڑھنے کا اہتمام کرے، ان شاء اللہ یہ عادت چھوٹ جائے گی:
'' اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْئَلُكَ الْهُدٰى وَالتُّقٰى وَالْعَفَافَ وَالْغِنٰی''.
شوہر کے زنا کی وجہ سے آپ کا اس سے نکاح ختم نہیں ہوتا، آپ ان کے ساتھ رہ سکتی ہیں اور تعلق بھی قائم کرسکتی ہیں۔
فتاوی محمودیہ میں ہے :
’’بدمعاشی اور زنا کاری یا ایسے دوسرے خبیث و شنیع گناہوں کی وجہ سے شوہر سے علیحدگی کا اختیار نہیں ہے ۔۔۔‘‘الخ
(۱۳ / ۱۸۷، دار الافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205200021
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن