بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

برے خیالات آنے سے بچنے کا طریقہ


سوال

 ہر وقت برا خیال  آتا ہے ،اس کے ساتھ  کیا کیاجائے ؟

جواب

واضح رہے کہ شیطان انسان کے وہم سے فائدہ اٹھاتا ہے، اور وسوسے پیدا کرکے اسے پریشان کرنا چاہتا ہے، تاکہ مومن آدمی تسلی سے پاکیزگی  کے ساتھ عبادات وغیرہ کی ادائیگی  نہ کر سکے، اور دینی کاموں میں مشغول نہ رہ سکے؛  اس لیے وہم اور وساوس اور برے خیالات سے پریشان نہیں ہونا چاہیے، اور اس کا سب سے مفید علاج یہی ہے کہ اس کی طرف بالکل توجہ نہ دی جائے،۔نیز شیطانی وساوس اور خیالات سے حفاظت کے لیے ان دعاؤں کا اہتمام کرنا چاہیے:
1) أَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ.
ترجمہ: میں شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔
2) رَبِّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِكَ مِنْ هَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ. وَأَعُوْذُبِكَ رَبِّ أَنْ یَّحْضُرُوْنَ.(سورة المومنون آیت:97. 98)
ترجمہ: اے میرے رب! میں شیطان کے وسوسوں سے آپ کی پناہ مانگتا ہوں، اور میں ان کے قریب آنے سے بھی آپ کی پناہ مانگتا ہوں۔

تاہم اگر  برا خیال اپنے کسی برے عمل کی وجہ سے آتا ہے، تو فوراً اپنے اس فعلِ بد سے ،سچے دِل سے ندامت  کے ساتھ توبہ و استغفار کرے،آئندہ نہ کرنے کا پکا عزم کرے،اور سچی توبہ کرنے کے بعد  اس کو یاد نہ کرے، بلکہ نیکی  اور ثواب کے کاموں کی طرف توجہ دے اور اللہ رب العزت کی ذات سے امید رکھے کہ اللہ رب العزت نے اس گناہ کو اپنے فضل سے معاف کردیا ہے ، مزید یہ کہ نیک لوگوں کی صحبت میں رہے اس کی برکت سے دل برے خیالات سے پاک ہو جائے گا، قرآن مجید میں ہے" وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ ﴿التوبة: ١١٩﴾"اور کسی اہل حق کے صاحبِ دل سے اصلاحی تعلق بھی قائم کرے۔

فقط واللہ اَعلم


فتوی نمبر : 144411101519

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں