بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بلڈنگ کی مسجد میں اعتکاف کا حکم


سوال

ایک بلڈنگ میں پانچوں وقت کی نماز ہوتی ہے اور باضابطہ مستقل امام ہیں، لیکن جمعہ کی نماز نہیں ہوتی ہے، لیکن کرونا کی وجہ سے چند آدمی جمعہ کی نماز ادا کر رہے ہیں تو  کیا اس جگہ اعتکاف کرنا ضروری ہے یا نہ بیٹھنے سے بھی چل جائے گا؟

جواب

مردوں کے اعتکاف کے لیے مسجد شرعی کا ہونا ضروری ہے، مسجدِ شرعی جس جگہ پر قائم ہو وہ مقام زمین تا آسمان مسجد کے حکم میں ہوتا ہے، اس مقام پر مسجد کے علاوہ کچھ اور قائم کرنا، یا اس کے اوپر فیلٹس یا دوکانیں بنانا جائز نہیں ہوتا،بلڈنگوں میں نماز کے لیے جو جگہ قائم کی جاتی ہے، وہ مسجدِ  شرعی کے حکم میں نہیں ہوتی، اس کی شرعی حیثیت مصلیٰ  کی ہوتی ہے، جہاں با جماعت نماز ادا کرنے سے جماعت کا ثواب تو مل جاتا ہے، تاہم مسجد کی جماعت کا ثواب نہیں ملتا اور نہ وہاں اعتکاف درست ہے، بصورتِ مسئولہ آپ کی بلڈنگ کی مسجد اگر شرعی نہیں تو  وہاں اعتکاف درست نہیں،  اور اگر شرعی مسجد ہے تو اعتکاف میں بیٹھنا درست ہے، بلکہ کسی نہ کسی کو وہاں اعتکاف بیٹھنا ہوگا۔  نیز ہر محلہ کی مسجد  میں اعتکاف کرنا اہلِ محلہ کے ذمے سنتِ مؤ کدہ علی الکفایہ ہے، یعنی واجب کے قریب ہے، اگر تمام محلہ والوں میں سے کوئی بھی اس سنت کو ادا نہ کرے تو سب  اس سنت کے چھوڑنے والے ہوں گے ۔

{وَلاَ تُبَاشِرُوهُنَّ وَأَنتُمْ عَاكِفُونَ فِي الْمَسَاجِدِ} [البقره، 2: 187]

قال في البحر:

"وحاصله أن شرط کونه مسجداً أن یکون سفله وعلوه مسجداً لینقطع حق العبد عنه". (شامی: ۶/۵۴۷، ط: زکریا دیوبند) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109202274

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں