بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بوفے سسٹم کے تحت کھانا کھلانا


سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں کہ آج کل اکثر جگہوں پر "بوفے سسٹم"۔ کے تحت کھانا کھایا جاتا ہے ، اور اسے باقاعدہ قابل فخر سمجھا جاتا ہے ، اس کا کیا حکم ہے ؟

جواب

دعوت میں بوفہ سسٹم  کے تحت کھانا کھلانا تو آج کل معمول ہے ،اس میں کوئی قابل فخر بات معلوم نہیں ہوتی، اس لیے اس  سسٹم کے تحت کھانا کھلانے میں کوئی حرج نہیں ہے، البتہ اس میں  کھانا لینے کی جلدی میں غیر مہذب طریقہ اختیار کرنے، دوسروں کو تکلیف دینے، ضرورت سے زائد کھانے لے کر ضائع کرنے وغیرہ سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"واتخاذ ألوان الأطعمة ووضع الخبز على المائدة أكثر من الحاجة سرف....ومن الإسراف أن يأكل وسط الخبز ويدع حواشيه أو يأكل ما انتفخ منه ويترك الباقي؛ لأن فيه نوع تجبر...."

(کتاب الکراھیۃ،ج5،ص336،ط؛دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501101563

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں