زید نےاپنا مکان ساجد کو فروخت کیا سودا طے کرنے والا( بروکر)سعید الرحمن ہے۔بروکر کو پانچ لاکھ روپے کمیشن دینے کا معاہدہ ہوا تھا، ڈھائی لاکھ روپے مل گئے بقایا رقم بعد میں ملنا تھی لیکن 8ماہ بعد مکان کا سودا کینسل ہوا اب (بروکر) سعید الرحمن کو جو ڈھائی لاکھ روپے ملےتھےکیا وہ رقم اسکے لئے جائز ہے یا وہ رقم واپس کرنی ہوگی؟
صورت مسئولہ میں جب بروکر نے مالک مکان اور خریدار کو ملوادیا اور ان کے درمیان خریدوفروخت کا معاملہ طے کروادیا تو بروکر کے لیے اپنا مکمل کمیشن جائز ہوگیا اس لیے بروکر پورے پانچ لاکھ کا مستحق ہے ۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وأما الدلال فإن باع العين بنفسه بإذن ربها فأجرته على البائع وإن سعى بينهما وباع المالك بنفسه يعتبر العرف وتمامه في شرح الوهبانية.
(قوله: يعتبر العرف) فتجب الدلالة على البائع أو المشتري أو عليهما بحسب العرف جامع الفصولين."
(كتاب البيوع، ج:4، ص:560،ط : سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144505100302
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن