بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بریلوی شخص کا اہل سنت والجماعت کا وارث بننا


سوال

فاسد عقیدہ رکھنےوالا بریلوی مسلمان کا وارث ہوگا کہ نہیں؟ مدلل جواب مرحمت فرمائیں۔

جواب

واضح رہے کہ  بریلوی عقیدہ رکھنے والا اپنے بعض گمراہ عقائد کے بنا کر  گمراہ تو ہوسکتا ہے لیکن کافر نہیں ہوسکتا، لہٰذا  صورتِ مسئولہ میں بریلوی   عقائدرکھنے والا شخص کسی صحیح العقیدہ مسلمان  شخص کا وارث بن سکتا ہے۔

فتاوی شامی ہے:

"(و موانعه) على ما هنا أربعة... (و اختلاف الدين) إسلامًا و كفرًا."

(كتاب الفرائض، ج:6، ص:766، ط:سعید)

مفتی اعظم پاکستان حضرت مولانا مفتی ولی حسن ٹونکی صاحب رحمہ اللہ کا ایک فتویٰ سوال و جواب کی عبارت کے ساتھ درج ذیل ہے:

"سوال: فرقہ بریلویہ جن کے عقائد مشہور و معروف ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے علمِ غیب کلی عطائی اور آپ  صلی اللہ علیہ وسلم کو حاضر و ناظر و مختارِ کل مانتے ہیں، نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نور مان کر صورۃً بشر کہتے ہیں، علاوہ ازیں نذر لغیر اللہ کو نہ صرف مانتے ہیں، بلکہ اس کی دعوت بھی دیتے ہیں، دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس فرقہ کو مشرک و کافر کہا جائے یا مسلمان مبتدع ضال و مضل؟ 

جواب: کافر و مشرک کہنا مشکل ہے، اکابرِ دیوبند نے ان لوگوں پر ان عقائدِ کفریہ و شرکیہ کے باوجود کفر کا فتویٰ نہیں دیا، اس لیے مبتدع اور ضال مضل کہہ سکتے ہیں، کافر نہیں۔ فقط واللہ اعلم"

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100730

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں