بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 شوال 1445ھ 17 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بوس و کنار میں اگر عورت فارغ ہوجائے تو غسل کا حکم


سوال

 بوس و کنار کرتے ہوئے اگر عورت ڈسچارج ہوجائے تو کیا عورت پر غسل واجب ہوگا یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر بیوی سے بوس وکنار کے وقت (جب کہ بیوی کی شرم گاہ میں کچھ بھی داخل نہ کیا ہو) بیوی کی  منی نکل گئی یعنی اس سے لذت اور شہوت کے ساتھ ایسا مادہ شرم گاہ سے خارج ہوا ہے (یعنی کم از کم فرج خارج تک ظاہر ہوجائے) جو ہم بستری کے دوران لذت اور شہوت کے ساتھ نکلتا ہے تو اس پر غسل واجب ہوجائے گا۔ اور اگر  منی نہ نکلی ہو، (خواہ کچھ بھی نہ نکلا ہو، یا پانی تو نکلا لیکن وہ منی نہ ہو) بلکہ مذی یعنی سفید پتلا پانی نکلا ہو  تو غسل واجب نہیں ہوگا، بلکہ اس کو صرف دھو کے وضو کرکے نماز پڑھ سکے گی۔

 الهداية، كتاب الطهارات، باب الوضوء، فصل في الغسل:

"والمعاني الموجبة للغسل إنزال المني على وجه الدفق والشهوة من الرجل والمرأة حالة النوم واليقظة ... ثم المعتبر عند أبي حنيفة ومحمد رحمهما الله تعالى انفصاله عن مكانه على وجه الشهوة".(1/19) دار إحياء التراث العربي)

الفتاوى الهندية:

"لأن خروج منيها إلى فرجها الخارج شرط لوجوب الغسل عليها، وعليه الفتوى". (1/15) ماجديه)

 فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144112200857

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں