بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بانڈز خریدنا


سوال

بانڈز خریدنا صحیح ہے؟

جواب

پرائز بانڈ خریدنے کا مقصد کیا ہے؟ اگر مقصد انعام کا حصول ہے تو اس نیت سے خریدنا جائز نہیں اور  اگر انعام نکل آئے تو وہ انعام سود میں داخل ہے ۔اس طور پر  کہ  سود کی حقیقت : مال کا مال کے بدلے معاملہ کرتے وقت ایک طرف ایسی زیادتی مشروط ہو جس کے مقابلے میں دوسری طرف کچھ نہ ہو،بعینہ یہی حقیقت بانڈز کے انعام میں بھی موجود ہے، کیوں کہ ہر آدمی مقررہ رقم دے کر پرائزبانڈز اس لیے حاصل کرتا ہے کہ اس سے قرعہ اندازی میں نام آنے پر اپنی رقم کے علاوہ  زیادہ رقم مل جائے ،اور یہ زائد اور اضافی رقم سود ہے، کیوں کہ شر یعت میں ایک جنس کی رقم  کاتبادلہ اگر  آپس میں  کیا جائے تو برابری کے ساتھ لین دین کرنا ضروری ہوتا ہے، کمی بیشی کے ساتھ لین دین کرنا سود ہے، اسی طرح قرض دے کر اس پر نفع لینا بھی شرعا سود ہے ،اور سود کی یہ حقیقت بانڈز کے انعام پر بھی صادق آتی ہے، کیوں کہ  بانڈز کی حیثیت قرض کی ہوتی ہے،  حکومت اس قرضہ کو استعمال میں لاتی ہے اور قرضہ کے عوض لوگوں سے ایک مقررہ مقدار میں انعام کا وعدہ کرتی ہے اور پھر قرعہ اندازی کے ذریعے انعامی رقم  کے نام سے سود کی رقم لوگوں میں تقسیم کردی جاتی ہے، جو ناجائز اور حرام ہے۔لہذا پرائز بانڈ ز کی خریدوفروخت کرنااور اس سے ملنے والا انعام حاصل کرنا شریعت کی رو سے  ناجائز اور حرام ہے۔

مشکاۃ المصابیح  میں ہے:

"عن جابر، قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا، ومؤكله، وكاتبه، وشاهديه» . وقال: «هم سواء»."

(   باب الربوا، ص: 243، قدیمی)

الجامع الصغیر للسیوطی میں ہے:

"كل قرض جر منفعةً فهو ربا."

( ص:395، رقم :9728، ط: دارالکتب العلمیہ، بیروت) 

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وهو في الشرع عبارة عن فضل مال لا يقابله عوض في معاوضة مال بمال."

( کتاب البیوع، الباب التاسع فیما یجوز بیعہ وما لا یجوز، الفصل السادس فی تفسیر الربوٰ واحکامہ،ج3،ص117، ط: رشدیہ)   

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407102399

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں