بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 رمضان 1446ھ 28 مارچ 2025 ء

دارالافتاء

 

بیویوں کو فلیٹ مکمل قبضہ و تصرف کے ساتھ حوالے نہ کرنا


سوال

میری دو بیویاں تھیں، جس میں سے بڑی  بیوی کا انتقال ہوگیا ہے، میں  نے دونوں کو  فلیٹ  ان کے نام کر کےدیئے تھے، بڑی بیوی سے پانچ بچے ہیں، جبکہ دوسری بیوی سے ایک بیٹی اور دو بیٹے ہیں، اب سوال یہ ہے  کہ میں نے جو اپنی بیویوں کے نام پر فلیٹ کئے تھے، وہ کس کی ملکیت ہوں گے؟ جبکہ وہ دونوں فلیٹ میں نے اپنے ذاتی پیسوں سے خریدے تھے، اور میں کبھی ایک بیوی کے یہاں اور کبھی دوسری بیوی کے یہاں رہتا تھا، اور ان دونوں فلیٹوں کا قبضہ بھی  میرے پاس ہی تھا۔

جواب

 صورتِ مسئولہ میں سائل نے اگرچہ  فلیٹ اپنی دونوں بیویوں کے نام کر دیئے تھے لیکن  اگر اپنا قبضہ ختم کرکے دونوں بیویوں کو  مکمل قبضہ وتصرف کے ساتھ حوالے نہیں کیا تھا، دونوں فلیٹوں میں  بیویوں کو   الگ الگ رکھنا مقصود تھا تو   اس صورت میں دونوں فلیٹ سائل کی ملکیت میں ہی رہیں گے، البتہ اگر اپنا قبضہ ختم کرکے دونوں بیویوں کو یا کسی بھی ایک کو مکمل مالکانہ  قبضہ اور تصرف  کے ساتھ دے دیا تھا، تو پھر مذکورہ فلیٹ بیویوں کی ملکیت ہوں گے، سائل کا ان فلیٹوں سے کوئی واسطہ نہیں ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"لايثبت الملك للموهوب له إلا بالقبض هو المختار، هكذا في الفصول العمادية."

(کتاب الھبة، الباب الثاني فیما یجوز من الھبة وما لا یجوز، ج:4، ص:378، ط:دار الفکر)

فتاوی شامی میں ہے:

"(وتتم) الهبة (بالقبض) الكامل (ولو الموهوب شاغلاً لملك الواهب لا مشغولاً به) والأصل أن الموهوب إن مشغولاً بملك الواهب منع تمامها، وإن شاغلاً لا، فلو وهب جرابًا فيه طعام الواهب أو دارًا فيها متاعه، أو دابةً عليها سرجه وسلمها كذلك لاتصح، وبعكسه تصح في الطعام والمتاع والسرج فقط؛ لأنّ كلاًّ منها شاغل الملك لواهب لا مشغول به؛ لأن شغله بغير ملك واهبه لايمنع تمامها كرهن وصدقة؛ لأن القبض شرط تمامها وتمامه في العمادية."

(کتاب الھبة، ج:5، ص:690، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144602100302

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں