بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی سے بدفعلی کرنے کی صورت میں نکاح کا حکم


سوال

اگر شوہر بیوی سے  پیچھے کے راستے میں ہمبستری کرے،توکیا اس سے نکاح پر کوئی اثر پڑتاہےیانہیں؟

قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیجیے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں بیوی سے  پیچھے کے راستے میں  ہمبستر ہونا ناجائز اور حرام ہے، رسول اکرم ﷺ نے ایسےلوگوں کو ملعون قرار دیاہے،قیامت والے دن ایسے لوگ ذلیل اور خوار ہوگے  ، میاں  بیوی دونوں پر توبہ واستغفار لازم ہے،البتہ  اس قبیح عمل سے نکاح ختم   نہیں ہوتا، تاہم اگر شوہر اپنی اصلاح نہ کرےاور عورت کو اس عمل پر مجبور کرےتو عورت شوہر کو اپنے پر قدرت نہ دے،اور پھر بھی باز نہ آئےتو اس سے علیحدگی اختیار کرلے۔

 ترمذی شریف میں ہے:

"عن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم من هذا الوجه وروى محمد بن إسحاق هذا الحديث، عن عمرو بن أبي عمرو، فقال: "ملعون ‌من ‌عمل ‌عمل ‌قوم ‌لوط."

(باب ماجاء في حد الوطي،ج: 4،ص:57، رقم الحدیث:1456، مصطفیٰ الحلبي مصر)

وفيه أيضاً:

حدثنا أبو سعيد الأشج، قال: حدثنا أبو خالد الأحمر، عن الضحاك بن عثمان، عن مخرمة بن سليمان، عن كريب، عن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا ‌ينظر ‌الله ‌إلى ‌رجل أتى رجلا أو امرأة في الدبر."

(باب ماجاء في كراهية اتيان النساء في ادبارهن، ج:3، ص: 461،  رقم الحدیث: 1165، ط: مصطفیٰ الحلبي مصر)

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"اللواطة مع مملوكه أو مملوكته أو امرأته حرام".

ترجمہ: اپنے غلام یا باندی یا بیوی کے ساتھ لواطت کرنا حرام ہے۔

(ج:5، ص: 330 ، ط: دارالفکر بیروت)

فقط والله أعلم

 

 

 


فتوی نمبر : 144501101549

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں