میں نے طیش میں آکراپنی بیوی کوتین طلاق دےدی ہیں ،اب میری بیوی اپنے میکےمیں عدت گزار رہی ہے،اوراس کاایک پانچ سال کابیٹاہے،اب معلوم یہ کرناہےکہ بیوی اوربیٹےکا خرچہ کتنادیناہوگا؟یعنی بیوی کی عدت کےدوران جوخرچہ دیناہےآج کےحساب سےاس کی کتنی مقدارہونی چاہیے؟اوربیٹےکےخرچہ کی مقداربھی بتائیں۔
وضاحت:میں تمہیں طلاق دیتاہوں تین مرتبہ یہ جملہ کہاہے،نیز میری آمدنی تیس ہزارہے۔
صورتِ مسئولہ میں سائل کی بیوی کی عدت کےخرچےکی مقدارکی تعیین میں سائل اوراس کی اہلیہ دونوں کی حالت کااعتبارکیاجائےگا،لہذادونوں کی مالی حالت دیکھ کرباہمی رضامندی سےایک مقدار طےکرلی جائے،اسی طرح سائل کےبیٹے کے بنیادی اخراجات کی تعیین بھی باہمی رضامندی سےطےکرلی جائے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"قال في البحر : واتفقوا على وجوب نفقة الموسرين إذا كانا موسرين، وعلى نفقة المعسرين إذا كانا معسرين، وإنما الاختلاف فيما إذا كان أحدهما موسراً والآخر معسراً، فعلى ظاهر الرواية الاعتبار لحال الرجل، فإن كان موسراً وهي معسرة فعليه نفقة الموسرين، وفي عكسه نفقة المعسرين. وأما على المفتى به فتجب نفقة الوسط في المسألتين، وهو فوق نفقة المعسرة ودون نفقة الموسرة."
(كتاب الطلاق،باب النفقة،ج:3،ص:547،ط:سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100923
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن