بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1445ھ 14 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کو دو طلاق دینے کے بعد عدت میں رجوع نہ کرنا


سوال

میری شوہر نے مجھے 2013ء میں ان الفاظ کے ذریعے دو طلاق دی ہے " میں تمہیں طلاق دیتا ہوں " اس کے بعد شوہر نے رجوع نہیں کیا تھا ، اتنا عرصہ گزر گیا اس طرح شوہر کے دو طلاق رجعی دینے کے بعد عدت میں رجوع نہ کرنے سے عدت ختم ہوتے ہی نکاح ختم ہوچکا ہے ، اب میرے لیے دوسری جگہ نکاح کرنا جائز ہے ۔سوال یہ ہے کہ مجھے دوسرے نکاح کے لیے قانونی طلاق نامے کی ضرورت ہے ؟ چوں کہ بہت سالوں سے اس سے رابطہ نہیں ہے اور طلاق بھی واقع ہوچکی ہے تو بغیر طلاق نامے کے میں دوسرا نکاح کرسکتی ہوں ؟قانونی طلاق نامے کی اسلامی نکاح میں ضرورت کس حد تک ہے ،کیونکہ اگر وہ نکاح کے ختم ہونے کا انکار کرتا ہے اور شرعاً طلا ق واقع ہوچکی ہوتو عدت کے لیے شوہر کے ساتھ رہنا کیا شرعاًحیثیت رکھتا ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ اگر کوئی شخص بیوی کو طلاق کے صریح الفاظ کے ساتھ دو طلاق دے دے تو ایسی طلاق کو "طلاقِ رجعی" کہتے ہیں، طلاقِ رجعی کے بعد شوہر کے لیے اپنی بیوی کی عدت (تین ماہواریاں اگر حمل نہ ہو) میں رجوع کرنے کا حق ہوتا ہے، اگر عدت میں رجوع نہیں کیا تو عدت گزرتے ہی طلاقِ بائنہ سے نکاح ختم ہوجاتا ہے اور عورت کسی دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوتی ہے ،لہذا صورت مسئولہ میں سائلہ کا بیان اگر واقعۃً صحیح اور درست ہے کہ اسے شوہر نے دو طلاقیں دی تھیں، اور اس کے بعد عدت میں رجوع نہیں کیا تو سائلہ کا وہ نکاح ختم ہوچکا ،اب سائلہ کا دوسری جگہ نکاح کرنا جائز ہے ، دوسرے نکاح کے لیے طلاق نامہ کا ہونا شرعاً ضروری نہیں اس کے بغیر بھی نکاح ہو جائے گا، تاہم اگر پہلے شوہر سے تحریری طلاق لینا ممکن ہو تو لے لی جائے تاکہ بعد میں کوئی قانونی پریشانی نہ ہو یا اگر اس سے رابطہ کی کوئی صورت ممکن نہ ہو تو عدالت سے خلع کے کاغذات حاصل کر لیے جائیں ۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"أما الطلاق الرجعي فالحكم الأصلي له هو نقصان العدد، فأما زوال الملك، وحل الوطء فليس بحكم أصلي له لازم حتى لا يثبت للحال، وإنما يثبت في الثاني بعد انقضاء العدة، فإن طلقها ولم يراجعها بل تركها حتى انقضت عدتها بانت، وهذا عندنا."

(کتاب الطلاق، فصل فی حکم الطلاق ص:۴۹۱/ ج:۴/ط :رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304100743

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں