بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا شوہر بیوی کو ملا ترکہ زبردستی لے سکتا ہے؟


سوال

میری بہن کو والد صاحب کی وفات کے بعد وراثت کا حصہ ملا ہے جس میں سے زیادہ تر مال میرے بہنوئی کے پاس ہی ہے اور کچھ مال میری بہن نے حج کی نیت سے علیحدہ رکھا ہواہے ، اب میرے بہنوئی شدت سے اس مال کا اور کاغذات کا مطالبہ کر رہے ہیں اور مجھے مطالبہ مانے بغیر میکے سے گھر آنے کو منع کردیا ہے ، کیا شرعًا مجھ پر لازم ہے کہ میں شوہر کے مطالبے پر سارا مال ان کے حوالے کردوں ؟

جواب

یہ مسئلہ آپ کا ہے یا آپ کی بہن کا؟ سوال کی ابتدائی سطور سے آپ کی بہن کا مسئلہ معلوم ہوتا ہے اور آخری سطر سے آپ کا اپنا مسئلہ معلوم ہوتا ہے۔

بہرحال جواب یہ ہے کہ بیوی کو اس کے والد کی طرف سے ملنے والا ترکہ اسی کی ذاتی ملکیت ہے، شوہر دباؤ ڈال کر بیوی کی رضامندی کے بغیر  اسے نہیں لے سکتا، اگر  بیوی کو مجبور  کرکے  لے بھی لے تب بھی یہ مال اس کے لیے حلال نہیں ہوگا، البتہ اگر بیوی اپنی مرضی و خوشی سے بغیر کسی جبر و اکراہ کے اپنا مکمل یا کچھ ترکہ شوہر کو دے دے تو شوہر کے لیے وہ مال حلال ہوگا۔  

مشکاۃ المصابیح  میں ہے:

’’عن أبي حرة الرقاشي عن عمه : أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : لا يحل مال امرئ مسلم إلا بطيب نفس منه‘‘

(باب الغصب والعاریۃ،الفصل الثانی،ص:255،ط:قدیمی) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200646

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں