بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کو میکہ لے جانے کی ذمہ داری کس پر ہے


سوال

بیوی کو میکے لے جانے کی ذمہ داری کس پر ہے باپ اور بھائی پر یا شوہر پر؟

جواب

میاں بیوی کا رشتہ  قانون کے بجائے اخلاقیات اور ایثار اور ہم دردی سے چلتا ہے،  کچھ چیزیں   قضاءً بیوی کے ذمہ لازم نہیں ہیں، اور کچھ شوہرکے ذمہ   قضاءً  لازم نہیں،  لیکن حسنِ معاشرت کے باب میں دیانۃً اور اخلاقاً یہ چیزیں  دونوں کی ایک  دوسرے پر لازم ہیں، جیسا کہ بیویاں شوہر کے گھر والوں کی خدمت کرتی ہیں اور شوہر کے لیے کھانا بناتی ہیں اور اس کے کپڑے بھی دھوتی ہیں جو کہ قانوناً ان کے ذمہ لازم نہیں ہے،   بلکہ یہ سب دیانتاً اور اخلاقاً ہے،  بالکل اسی طرح شوہروں پر بیوی کے علاج معالجہ کا خرچہ اسی طرح مہینے میں ایک آدھ مرتبہ بیوی کواس کے والدین سے ملاقات کروانے  میکے لے جانا  بھی گو  فقہاء کی تصریحات کے مطابق قانونِ شرع کی رو سے لازم اور ضروری نہیں ہے، لیکن دیانۃً اور اخلاقاً اس کے ذمہ ضرور لازم ہے۔

لہذا صورتِ مسؤلہ میں بیوی کو میکے لے جانے کی ذمہ داری عرفاً شوہر کی ذمہ داری ہے ،والد یا بھائی کی نہیں۔ 

قال اللّٰه تعالیٰ:

"وَعَاشِرُوْهُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ" [النساء:۱۹]

ترجمہ: اور ان عورتوں کے ساتھ خوبی کے ساتھ گزران کیا کرو۔ (بیان القرآن)

وقال تعالیٰ:

"وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ" [البقرة:۲۲۸]۔

ترجمہ: اور عورتوں کے بھی حقوق ہیں جو کہ مثل ان ہی کے حقوق کے ہیں جو ان عورتوں پر ہیں۔ (بیان القرآن)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101114

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں