بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رجب 1446ھ 19 جنوری 2025 ء

دارالافتاء

 

بیوی کو دو مرتبہ ”میں تمہیں طلاق دیتا ہوں“ اور پھر ”جاؤ تم میری طرف سے آزاد ہو“ کہنے سے طلاق کا حکم


سوال

میرے شوہر نے مجھے دومرتبہ ان الفاظ سے طلاق دی ہے کہ: ”میں تمہیں طلاق دیتا ہوں“ پھر رجوع کیا ہے ، اس کے بعد  بھی کئی مرتبہ لڑائی جھگڑوں کے دوران جس وقت طلاق کا ذکر ہوتا تھا، ـــ(یعنی میں مطالبہ کرتی)  تو شوہر نے مجھے درج ذیل الفاظ کہے ہیں: ”جاؤ تم میری طرف سے آزاد ہو“، ”میں تمہیں چھوڑ چکا ہوں“، ”میرا اب تم سے کوئی تعلق نہیں ہے، صرف بچیوں سے تعلق ہے“، ”تم اپنے ماں باپ کے گھر چلی جاؤ“، براہ مہربانی میری رہ نمائی فرمائیں۔ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر واقعۃً شوہر نے دو مرتبہ اپنی بیوی کو ان الفاظ کے ساتھ طلاق دی تھی  کہ :  ”میں تمہیں طلاق دیتا ہوں“ تو ان الفاظ سے اس کی بیوی پر دو طلاق رجعی واقع ہوگئی تھیں، پھر جب اس نے عدت میں رجوع کیا تو نکاح برقرار رہا، اس کےبعدبات   تیسری مرتبہ یہ الفاظ دہرائے  ہیں کہ:  ”جاؤ تم میری طرف سے آزاد ہو“ تو اس صورت میں مجموعی اعتبار سے تینوں طلاقیں واقع ہوگئی ہیں،اور بیوی  شوہر پر حرمتِ مغلّظہ کے ساتھ حرام ہوگئی ہے، شوہر کےلیے بیوی سے رجوع یا دوبارہ نکاح کرنا جائز نہیں ہوگا، اور دونوں کا ایک ساتھ رہنا بھی جائز نہیں،عورت عدت (مکمل تین ماہواریاں اگر حمل نہ ہو اور ماہواری آتی ہو، اور ماہواری نہ آتی ہو تو تین ماہ، اور اگر حمل ہو تو بچے کی پیدائش تک) گزار کر دوسری جگہ شادی کرسکتی ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"رجل قال لامرأته أنت طالق أنت طالق أنت طالق فقال عنيت بالأولى الطلاق وبالثانية والثالثة إفهامها صدق ديانة وفي القضاء طلقت ثلاثا كذا في فتاوى قاضي خان."

(كتاب الطلاق، الباب الثاني في إيقاع الطلاق، الفصل الأول في الطلاق الصريح، 1/ 356، ط: دار الفكر)

فتاوی شامی میں ہے: 

"‌أن ‌الصريح ‌ما ‌غلب ‌في ‌العرف ‌استعماله ‌في ‌الطلاق ‌بحيث ‌لا ‌يستعمل عرفا إلا فيه من أي لغة كانت، وهذا في عرف زماننا كذلك فوجب اعتباره صريحا كما أفتى المتأخرون في أنت علي حرام بأنه طلاق بائن للعرف بلا نية مع أن المنصوص عليه عند المتقدمين توقفه على النية."

(كتاب الطلاق، باب صريح الطلاق، 3/ 252، ط: سعيد)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها كذا في الهداية."

(كتاب الطلاق، الباب السادس في الرجعة وفيما تحل به المطلقة، فصل فيما تحل به المطلقة وما يتصل به، 1/ 473، ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144604101035

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں