بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کو ’’دفع ہوجاؤ‘‘ کہنے سے طلاق کا حکم


سوال

 ایک دن کسی معاملے پہ  میں نے بیوی سے رکھے جانے والے عمومی رویہ سے رویہ تبدیل کیا،  اور وہ سمجھی کہ میں ناراض ہوں، چنانچہ وہ مجھے راضی کرنے لگ گئی۔اور بار بار پوچھتی کہ آپ مجھ سے ناراض یا خفا تو نہیں؟  میں نے اسے کہا کہ میں ناراض نہیں ہوں،  لیکن اسے میرے رویے سے لگ رہا تھا کہ شاید میں ناراض ہوں۔تب وہ راضی کرنے کے لیے بار بار میرے پاس آرہی تھی۔ میں نے اسے کہا کہ میں راضی ہوں،  خفا نہیں ہوں۔ لہذا آپ بیڈ  کی اس طرف سو جاؤ۔لیکن شاید وہ میرے جسم کے ساتھ جڑ کے لیٹنا چاہ رہی تھی۔ اور بار بار میرے قریب آ رہی تھی۔ اس دوران اچانک میری زبان سے "دفع  ہوجاؤ"  کے الفاظ نکل گئے۔  ان الفاظ  "دفع ہوجاؤ" سےمیری طلاق کی نیت بالکل بھی نہ تھی۔اور نہ ہی ہمارا آپس میں طلاق یا اس طرح کے کسی موضوع پہ مذاکرہ ہو رہا تھا۔ اور نہ ہی ہمارے درمیان کوئی شدید خفگی یا شدید ناراضی تھی کہ ہم اس طرح کہ موضوع پہ بات کرتے یا اس بارے سوچتے۔ اگر اس وقت کسی معاملے پہ ناراضی میری طرف سے تھی بھی تو اس لیول کی ہر گز نہیں تھی کہ میں طلاق  کے بارے سوچتا۔ اور نہ ہی اس وقت میرے وہم و گمان  میں بھی ایسا کچھ تھا۔ ان الفاظ کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوں۔بہت زیادہ وسوسے آتے ہیں۔ میری اس معاملے میں راہ نمائی فرمائیں!

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر  واقعتًا  آپ کی نیت ان الفاظ ’’دفع ہوجاؤ‘‘ سے طلاق کی نہیں تھی تو آپ کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)(3/ 298):

"والكنايات ثلاث ما يحتمل الرد أو ما يصلح للسب، أو لا ولا (فنحو اخرجي واذهبي وقومي) تقنعي تخمري استتري انتقلي انطلقي اغربي اعزبي من الغربة أو من العزوبة (يحتمل ردا ۔۔۔۔۔۔ (تتوقف الأقسام) الثلاثة تأثيرا (على نية) للاحتمال والقول له ۔۔۔۔۔  (وفي الغضب) توقف (الأولان) إن نوى وقع وإلا لا (وفي مذاكرة الطلاق) يتوقف (الأول فقط)."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200212

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں