بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 رمضان 1446ھ 28 مارچ 2025 ء

دارالافتاء

 

بیوی کو بوسہ دینے سے روزے کا حکم


سوال

کیا بیوی سے کسنگ کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب

 اگر کوئی شخص روزہ کے دوران بیوی کا بوسہ اس طرح لے کہ اس کا تھوک منہ میں آجائے تو اس کاروزہ مکروہ ہوگااور اگر نگل لے گا تو روزہ فاسد ہوجائے گا اور قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے۔

اور اگر اس طرح بوسہ لیا کہ بیوی کے منہ سے تھوک وغیرہ شوہر کے منہ میں کچھ نہ آیا ہو تو اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ البتہ اگر کسنگ (بوس و کنار) کی وجہ سے انزال ہوگیا، تو روزہ فاسد ہو جائے گا، صرف قضاء لازم ہوگی۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ولا ‌بأس ‌بالقبلة ‌إذا ‌أمن ‌على ‌نفسه ‌من ‌الجماع ‌والإنزال ويكره إن لم يأمن والمس في جميع ذلك كالقبلة كذا في التبيين."

(كتاب الصوم،الباب الثالث فيما يكره للصائم وما لا يكره،جلد:1، صفحہ:200، طبع:دار الفكر)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ولو ابتلع بزاق غیره فسد صومه بغیرکفارة إلا إذا کان بزاق صدیقه فحینئذٍ تلزمه الکفارة".

(كتاب الصوم،الباب الرابع فيما يفسد وما لا يفسد،جلد:1، صفحہ:203، طبع:دار الفكر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144409100559

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں