بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کی رخصتی سے پہلے شوہر کے انتقال کی صورت میں عدت کا حکم


سوال

ایک شخص نے نکاح کیا اور ہم بستری سے پہلے ہی اس کا انتقال ہو گیا تو اس کی بیوی کی عدت کا کیا حکم ہوگا ؟ آیا وہ عدت گزارے گی یا نہیں؟

جواب

اگرشادی شدہ عورت کے شوہر کا انتقال ہوجائے تو اس کے ذمے چار ماہ دس دن عدت گزارنا لازم ہے، چاہے اس کی رخصتی ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو۔

المحيط البرهاني في الفقه النعماني (8/ 55) :

"وعدة المتوفى عنها زوجها إذا كانت حائلاً وهي حرة أربعة أشهرٍ وعشراً، يستوي في ذلك الدخول وعدم الدخول والصغر والكبر."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200151

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں