بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کی پچھلی راہ سے شہوت پوری کرنے کا حکم


سوال

اگر شوہر غلطی سے بیوی کے پیچھے  کے راستے سے  اپنی شہوت پوری کرلےاور پھر اس فعل پر نادم ہو تو اس کو کیا کرنا چاہیے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں شوہرکابیوی کی    پچھلی راہ سے  جنسی شہوت پوری کرناناجائز  اور حرام تھا، لہذا اس   پر  خوب توبہ و استغفار کرے اور آئندہ کے لیے ایسی حرکت سے مکمل اجتناب کرے، نیز اگر بیوی کی رضامندی سے ایسا کیا تو بیوی پر بھی توبہ و استغفار کرنا لازم ہے۔

سنن أبي داود میں ہے:

"عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ملعون من أتى امرأته ‌في ‌دبرها۔"

(كتاب النكاح، باب في جامع النكاح: 2  / 249، ط: المكتبة العصرية)

ترجمہ:"حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنی بیوی کی دبر میں جماع کرے،  وہ ملعون ہے۔ "

سنن الترمذی میں ہے:

"عن علي بن طلق قال: أتى أعرابي النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله، الرجل منا يكون في الفلاة فتكون منه الرويحة، ويكون في الماء قلة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا فسا أحدكم فليتوضأ، ولا تأتوا ‌النساء ‌في ‌أعجازهن، فإن الله لا يستحيي من الحق۔"

(ابواب الرضاع، باب ما جاء في كراهية إتيان النساء في أدبارهن: 2/ 88، ط: دار الغرب الإسلامي)

ترجمہ:"حضرت علی بن طلق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہم میں سے کوئی کسی وقت جنگل میں ہوتا ہے،  جہاں پانی کی قلت ہوتی ہے،  وہاں اس کی ہوا خارج ہوجاتی ہے تو وہ کیا کرے؟  نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:  جب تم میں سے کسی کی ہوا خارج ہوجائے تو وہ وضو کرے اور عورتوں کے پیچھے یعنی دبر میں جماع نہ کرو،  اللہ حق بات کہنے سے حیاء نہیں کرتا ۔"

مسند احمد میں ہے:

"عن علي، قال: جاء أعرابي إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إنا نكون بالبادية فتخرج من أحدنا الرويحة؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن الله عز وجل لا يستحيي من الحق، إذا فعل أحدكم فليتوضأ، ولا تأتوا ‌النساء ‌في ‌أعجازهن " وقال مرة: " في أدبارهن۔ "

(‌‌مسند الخلفاء الراشدين، ‌‌مسند علي بن أبي طالب رضي الله عنه: 2 / 5، ط: مؤسسة الرسالة)

ترجمہ: "حضرت علی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایک دیہاتی نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ سوال پوچھا کہ یا رسول اللہ ! ہم لوگ دیہات میں رہتے ہیں یہ بتائیے کہ اگر ہم میں سے کسی کی ہوا خارج ہوجائے تو وہ کیا کرے ؟ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ حق بات سے نہیں شرماتے (اس لیے میں بھی تم سے بلاتکلف کہتا ہوں کہ ایسی صورت میں) اسے وضو کرلینا چاہیے اور یاد رکھو ! عورت کے ساتھ اس کی دبر میں مباشرت نہ کرنا۔ "

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102507

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں