میں نے دیکھا یہاں کسی لڑکی کی وفات ہوتی ہے تو اس کا کفن اس کے میکے والے لے کے آتے ہیں۔ کیا ایسا کرنا قرآن و سنت سے ثابت ہے۔ نہیں ہے تو پھر بھی ایسا کرنا درست ہے؟ بیوی اپنے شوہر کے گھر کا کفن کیوں نہیں پہن سکتی؟
واضح رہے کہ متوفیہ بیوی کے کفن ودفن کا انتظام شوہر کے ذمہ ہے نہ کہ میکے والے پر، البتہ اگر میکے والے ثواب کی نیت سے کفن دفن کا انتظام کرنا چاہیں اور شوہر راضی ہو تو شرعا اس میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن اگر شوہر اجازت نہ دے تو میکے والوں کا اصرار کرنا غلط ہے۔
شامي ميں ہے:
"واختلف في الزوج، والفتویٰ عی وجوب کفنہا علیه عند الثاني، وإن ترکت مالاً (الدر المختار) … أنه یلزمه کفنہا وإن ترکت مالاً وعلیه الفتویٰ".
(كتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة، 2/ 206، ط: سعيد)
فتاوی ہندیۃ میں ہے:
"یجب الکفن علی الزوج وإن ترکت مالاً وعلیه الفتویٰ".
(کتاب الصلاۃ، الباب الحادي والعشرون في الجنائز، 1/ 141، ط: رشيدية)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144311100108
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن