بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کے کفن کا انتظام کس پر ہے؟


سوال

 میں نے دیکھا یہاں کسی لڑکی کی وفات ہوتی ہے تو اس کا کفن اس کے میکے والے لے کے آتے ہیں۔ کیا ایسا کرنا قرآن و سنت سے ثابت ہے۔ نہیں ہے تو پھر بھی ایسا کرنا درست ہے؟ بیوی اپنے شوہر کے گھر کا کفن کیوں نہیں پہن سکتی؟

جواب

واضح رہے کہ  متوفیہ بیوی کے کفن  ودفن کا انتظام شوہر کے ذمہ ہے نہ کہ میکے والے پر، البتہ اگر میکے والے   ثواب کی نیت سے کفن دفن کا انتظام کرنا چاہیں اور شوہر راضی ہو  تو  شرعا اس میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن اگر شوہر اجازت نہ دے تو میکے والوں کا اصرار کرنا غلط ہے۔

شامي ميں ہے:

"واختلف في الزوج، والفتویٰ عی وجوب کفنہا علیه عند الثاني، وإن ترکت مالاً (الدر المختار) …  أنه یلزمه کفنہا وإن ترکت مالاً وعلیه الفتویٰ".

(كتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة، 2/ 206، ط: سعيد)

فتاوی  ہندیۃ میں ہے:

"یجب الکفن علی الزوج وإن ترکت مالاً وعلیه الفتویٰ".

(کتاب الصلاۃ،  الباب الحادي والعشرون في الجنائز، 1/ 141، ط: رشيدية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144311100108

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں