ایک حادثے میں میرے ہم زلف ،سالی اور ان کی بیٹی کا انتقال ہو گیا ،اب صرف ان کاایک 9 سالہ بیٹا زندہ ہے اور وہ زیرِعلاج ہے۔میں 10 سال سے بے اولا د ہوں اور چاہتا ہوں کہ اس لڑکے کی پرورش اپنے ذمے لے لوں ،اس سلسلے میں نے محمد یوسف کے 5 چچا ،1 تایا اور دادی سے بھی بات کی وہ بھی اس بات پر راضی ہیں ،لہذا اس سلسلے میں میں مجھے شرعی راہ نمائی درکار ہے کہ:
1)کیا یہ لڑکا میری بیوی کے لیے محرم ہے ؟
2)کیا بچے کی پرورش / کفالت کے سلسلے میں مجھے کورٹ سے guardian certificate لینا ضروری ہوگا یا آپ کی جانب سے مجھے کوئی ایسا مستند دستاویز فراہم کیا جا سکتا ہے جو کہ بوقت ضرورت بچے کے دنیاوی و دینی معاملات میں میرے کام آ سکے ؟
3)اس کے علاوہ بچے کی کفالت و پرورش کے حوالے سے کوئی ایسی شرعی بات جس کا مجھے علم ہونا چاہیے ضرور فراہم کریں۔
1)صورتِ مسئولہ میں مذکورہ بچہ، جو کہ سائل کے ہم زلف کا بیٹا ہے ،سائل کی بیوی کے بھانجے ہو نے کی حیثیت سے ان کا محرم ہے۔
2)ہمارے ادارے سے اس طرح کی کوئی سند جاری نہیں کی جاتی،لہذا کسی قانون دان سے اس کے متعلق قانونی راہ نمائی حاصل کر لیں ۔
3)شریعت کی روشنی میں بچے کو گود لینے کےمتعلق چند بنیادی احکامات یہ ہیں :
حاشیہ ابن عابدین میں ہے:
"(حرم) على المتزوج ذكرا كان أو أنثى نكاح (أصله وفروعه) علا أو نزل (وبنت أخيه وأخته وبنتها) ولو من زنى (وعمته وخالته)."
(كتاب النكاح،فصل في المحرمات،ج3،ص28-29،ط:سعید)
قران مجید میں ہے:
"وَآتُوا اليَتامىٰ أَموالَهُم ۖ وَلا تَتَبَدَّلُوا الخَبيثَ بِالطَّيِّبِ ۖ وَلا تَأكُلوا أَموالَهُم إِلىٰ أَموالِكُم ۚ إِنَّهُ كانَ حوبًا كَبيرًا." [النساء: 2]
"وَأَن تَقوموا لِليَتامىٰ بِالقِسطِ ۚ وَما تَفعَلوا مِن خَيرٍ فَإِنَّ اللَّهَ كانَ بِهِ عَليمًا." [ النساء:127]
" وَلَا تَقْرَبُوا مَالَ الْيَتِيمِ إِلَّا بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ حَتَّى يَبْلُغَ أَشُدَّهُ وَأَوْفُوا بِالْعَهْدِ إِنَّ الْعَهْدَ كَانَ مَسْئُولًا ."[الإسراء: 34]
"فأما اليتيم فلا تقهر ."[الضحى: 9]
صحیح بخاری میں ہے:
"حدثنا عمرو بن زرارة: أخبرنا عبد العزيز بن أبي حازم، عن أبيه عن سهل قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: (أنا وكافل اليتيم في الجنة هكذا). وأشار بالسبابة والوسطى، وفرج بينهما شيئا."
(كتاب الطلاق،باب: اللعان،ج5،ص2032،رقم:4998،ط:دار ابن كثير)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144410101766
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن