بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا شوہر پر ہاتھ اٹھانا


سوال

عورت کا اپنے شوہر پر ہاتھ اٹھا نا کیسا ہے بہت تنگ آکر اٹھا یا ہو ۔

 

جواب

واضح رہے  شوہر کے غلط رویے یا تنگ کر نے کی وجہ سے   بیوی  کا شوہر پر ہاتھ اٹھا نا  یہ ایک   بری  اور اخلاق سے گری ہوئی حرکت ہے  اس لیے  کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ اگر میں   حکم دیتا کہ   کسی کو سجدہ کر و تو میں عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر  کو سجدہ کرے  ، اللہ کے نبی ﷺ نے  شوہر کے حق میں اتنی بڑی بات فرمائی  اس لیے بیوی کو چاہیے کہ وہ اپنے  شوہر  کے (جائز کاموں میں ) حکم کی تعمیل کرے    ، اور بیوی   اپنے اس عمل پر خوب توبہ واستغفار کرے ، اور شوہر سے بھی معافی مانگے ، شوہر تنگ بھی کرتا ہے تو  عفو اور در گزر سے کام لے ،         اور شوہرکو بھی  اپنے اہل وعیال کے ساتھ حسن  سلوک واخلاق  کی تاکید کی گئی ہے،حضرت عائشہ رضی اللہ  عنہاء فرماتی ہیں  نبی ﷺ نے فرمایا تم میں بہترین وہ شخص ہے جو اپنے گھروالوں کے حق میں بہترین ہو  اور میں اپنے اہل کے حق میں تم میں بہترین ہوں ،لہذا  شوہر کے حق میں  بھی یہ بات جائز نہیں ہے  کہ وہ اپنی  بیوی کو تنگ کرے  اور اس کی حق تلفی کرے۔

حدیث شریف میں ہے:

"عن عائشة، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: خيركم ‌خيركم لأهله وأنا خيركم لأهلي".

(باب فی فضل ازواج النبی ﷺ،709/5،شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابي الحلبي)

حدیث شریف میں ہے :

"قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لو كنت آمر أحداً أن يسجد لأحد لأمرت المرأة أن تسجد لزوجها» . رواه الترمذي".

(مشکاة المصابیح، 2/281، باب عشرة النساء، قدیمی)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144501101871

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں