میاں بیوی بیٹے تھے کہ میاں نے بیوی کو کہا یہ مسلمانوں کے کام ہیں اور یہ کافروں کے، بیوی نے کہا: "میں کافر صحیح"، اس کا کیا حکم ہے؟
اگر کوئی اپنے اختیار سے اپنے آپ کو صراحتًا کافر کہہ دے تو وہ اپنے قول کی وجہ سے کافر ہوجائے گا، اس لیے صورتِ مسئولہ میں مذکورہ خاتون ، یہ الفاظ ’’میں کافر صحیح‘‘ کہنے سے ، دائرہ اسلام سے خارج ہوچکی ہیں، اب ان پر لازم ہے کہ توبہ کر کے اپنے ایمان اور نکاح کی تجدید کرلیں۔
الفتاوى الهندية (2/ 283):
"رجل كفر بلسانه طائعاً، وقلبه مطمئن بالإيمان يكون كافراً، ولايكون عند الله مؤمناً، كذا في فتاوى قاضي خان".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210201084
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن