بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا ’’میں کافر صحیح‘‘ کہنے کا حکم


سوال

میاں بیوی بیٹے تھے کہ میاں نے بیوی کو کہا یہ مسلمانوں کے کام ہیں اور یہ کافروں کے، بیوی نے کہا:  "میں کافر صحیح"، اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

اگر کوئی  اپنے اختیار سے اپنے آپ کو  صراحتًا کافر کہہ دے تو وہ اپنے قول کی وجہ سے کافر ہوجائے گا، اس  لیے صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ خاتون  ، یہ الفاظ ’’میں کافر صحیح‘‘  کہنے سے ، دائرہ اسلام سے خارج ہوچکی ہیں، اب ان پر لازم ہے کہ توبہ کر کے اپنے ایمان اور  نکاح کی تجدید  کرلیں۔

الفتاوى الهندية (2/ 283):

"رجل كفر بلسانه طائعاً، وقلبه مطمئن بالإيمان يكون كافراً، ولايكون عند الله مؤمناً، كذا في فتاوى قاضي خان".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210201084

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں