بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا حقوق زوجیت ادا نہ کرنا


سوال

 میری شادی تیس سال پہلے ہوئی تھی، چار سال پہلے میں کالج کا پرنسپل تھا، اس دوران میرے موبائل پر ٹیچرز عورتوں اور طالبعلموں کی ماؤں کی اکثر کالیں آتی تھیں، جس سے میری بیوی کو غلط فہمی ہوگئی کہ میں نے کسی عورت کے ساتھ غلط تعلقات بنا لیے ہیں، میرے بار بار سمجھانے کے باوجود اس کو کوئی یقین نہیں آیا، اور اس نے میرے ساتھ جنسی تعلقات میں کافی کمی کردی، ایک سال کے بعد میں نے پرنسپل شپ چھوڑ دی تھی، میرے بار بار دینی نقطہ نظر سے سمجھانے کے باوجود اس کے رویےمیں کوئی تبدیلی نہیں آئی، بلکہ اس کی جنسی بے رخی میں اضافہ ہوتا گیا، حال آں کہ اس واقعے کو چار سال گزر چکے ہیں۔ آج کل کا یہ حال ہے کہ وہ میرے ساتھ ہم بستری کے لیے بالکل تیار نہیں، بلکہ اس نے صاف انکار کر دیا ہے، اس کے ساتھ مجھے دوسری شادی کا مشورہ دیا ہے اور بڑھاپے کا اشارہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ اس کی عمر پچپن سال ہے اور سوائے بلڈ پریشر کے اس کو صحت کا کوئی مسئلہ نہیں ہے اور میری عمر پینسٹھ سال ہے۔ اس دوران کبھی شیطان مجھے یوٹیوب اور فیس بک پر گندی فلمیں دکھانے کی کوشش بھی کر لیتا ہے۔ براہِ کرم مجھے شیطان کی اس حرکت سے بچائیں اور دینی نقطہ نظر سے اس مسلے کا حل بتائیں!

جواب

بصورتِ صدقِ واقعہ بیان کردہ احوال کی روشنی میں بیوی کو آپ کی خواہش کا خیال رکھنا ضروری ہے، دعا کرنے کے ساتھ ساتھ بیوی کی فہمائش جاری رکھیے۔ اگر بیوی کی صحت ہم بستری کی اجازت نہیں دیتی یا ان کو رغبت نہیں اور آپ دوسرے نکاح اور دونوں بیویوں کا نفقہ اٹھانے کی استطاعت رکھتے ہیں تو آپ کے لیے دوسرا نکاح کرنا جائز ہے، بلکہ گناہ سے بچنے کے لیے ضروری ہے۔

بدائع الصنائع  میں ہے:

فتسليم المرأة نفسها إلى الزوج وقت وجوب التسليم ونعني بالتسليم : التخلية، وهي أن تخلي بين نفسها وبين زوجها برفع المانع من وطئها أو الاستمتاع بها حقيقةً إذا كان المانع من قبلها، أو من قبل غير الزوج، فإن لم يوجد التسليم على هذا التفسير وقت وجوب التسليم؛ فلا نفقة لها.

(بدائع الصنائع للعلامه الكاسانی :8/142):

(هو) عند الفقهاء (عقد يفيد ملك المتعة) أي حل استمتاع الرجل من امرأة لم يمنع من نكاحها مانع شرعي.

(فتاوى شامی، ۳/۳،سعید)

باقی یوٹیوب یا فیس بک پر ویڈیو یا تصاویر دیکھنا ہی گناہ ہے، چہ جائے کہ وہ فحش فلمی ہوں، سائل کو چاہیے کہ تنہائی میں فیس بک اور یوٹیوب کا استعمال ہی ترک کردے، نیز جب تک دوسری شادی کا انتظام نہ ہو اور شہوت کا غلبہ ہو تو روزے کا اہتمام کرے۔

فقط والله  أعلم


فتوی نمبر : 144112200137

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں