میری بیوی کو شادی سے قبل کم عمری میں کسی نے لڑکے کے ساتھ فون پر بات چیت کروادی، منگنی کے دوران مجھے علم ہو گیا، میرے ماموں کی بیٹی ہونے کی وجہ سے میرے کہنے کے باوجود امی نے رشتے سے جواب نہیں دیا، شادی ہو گئی، شادی کے بعد بھی میری بیوی اس سے چھپ کر ایک سال باتیں کرتی رہی، لیکن پہلے بچے کی پیدائش کے بعد اس نے مجھ سے کہا کہ اسے عقل آ گئی ہے اور وہ ایسا کام نہیں کرے گی اور قرآن پاک پر حلف دیا کہ وہ زنا کی مر تکب نہیں ہے، اب اس کی باتیں کرنا میرے ذہن میں بیٹھ گئی ہیں، میں کیا کروں اور اسلام میں کیا حکم ہے ایسی عورتوں کے متعلق؟
صورتِ مسئولہ میں اگر واقعتًا اس نے توبہ کرلی ہے، تو آپ کو بھی اس سے درگزر کرنا چاہیے، نیز نیک خواتین سے ان کی ملاقات کروائیں اور اچھی کتابیں گھر میں پڑھنے کا رواج ڈالیں؛ تاکہ غلط چیزوں کی طرف ذہن ہی نہ جائے اور آپ ذہن میں یہ باتیں بٹھاکر شک نہ کریں، البتہ اعتدال میں رہ کر نظر ضرور رکھیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200250
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن