بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ کااپنے مرحوم شوہر کے بھائی سے نکاح کرنا


سوال

میری بہن کا خاوند شہید ہوا ہے ،اور میری بہن کےاس خاوند کا ایک بھائی بھی زندہ ہے اب میری بہن اپنے مرحوم شوہر کےاس بھائی سے نکاح کرسکتی ہے جبکہ پہلے وہ اس کوبھائی بولاکرتی تھی۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل کی بہن کا عدت گزارنے کے بعد اپنے مرحوم شوہر کےبھائی کے ساتھ نکاح کرسکتی ہے ،اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ اس کو پہلے بھائی بولاکرتی تھی،اس لیے کہ کسی کوبھائی بولنے سے وہ  حقیقی بھائی نہیں بن جاتا۔

قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے :

"وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَآءَ ذَٰلِكُم."(سورۃ النساء:آیت: 24)

ترجمہ:"ان عورتوں کےسوا اور عورتیں تمہارے لیے حلال کی گئی ہیں ۔"(ازبیان القرآن)

تفسیر ابن کثیر میں ہے :

"وقوله تعالى: وأحل لكم ما وراء ذلكم أي ما عدا من ذكرن من المحارم، هن لكم حلال."

(تفسیر سورۃ النساء،ج2،ص:226،ط:دارالکتب العلمیہ)

احکام القرآن للجصاص میں ہے :

"وقوله تعالى ذلكم قولكم بأفواهكم يعني أنه لا حكم له وإنما هو قول لا معنى له ولا حقيقة."

(سورۃ الاحزاب ،ج:5،ص:222۔ط:داراحیاءالتراث العربی)

الدرالمختار مع الردالمحتار ميں هے :

"(وكذا)الإقرار (في النسب ليس يلزمه إلا ما ثبت عليه) فلو قال: هذه أختي أو أمي وليس نسبها معروفا ثم قال: وهمت صدق...وفی تقریرات الرافعی:(قولہ الاقرار الخ)ولوقال لاجنبیۃ یولد مثلھا لمثلہ ھذہ بنتی ثم تزوجھا بعد ذالک جاز."

(کتاب النکاح ،باب الرضاع،ج:3،ص:224،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100752

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں