شوہر نے قسم کھائی کہ بیوی سے بات نہیں کروں گا تو اب اس کے لیے کیا حکم ہے ؟ اگر بات کرتا ہے تو قسم کا کفارہ یا قسم لغو ہے یا طلاق ہے؟
صورتِ مسئولہ میں بیوی سے بات کرلے (تاکہ قطع تعلقی نہ ہو) اور قسم کا کفارہ ادا کرے، مذکورہ الفاظ طلاق کے نہیں ہیں، لہذا اس سے طلاق واقع نہیں ہوگی۔
قسم کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلا دے یا دس مسکینوں میں سے ہر ایک کو صدقۃ الفطر کی مقدار کے بقدر گندم یا اس کی قیمت دے دے( یعنی پونے دو کلو گندم یا اس کی رقم )اور اگر جو دے تو اس کا دو گنا (تقریباً ساڑھے تین کلو) دے، یا دس فقیروں کو ایک ایک جوڑا کپڑا پہنا دے۔ اور اگر کوئی ایسا غریب ہے کہ نہ تو کھانا کھلا سکتا ہے اور نہ کپڑا دے سکتا ہے تو مسلسل تین روزے رکھے ،اگر الگ الگ کر کے تین روزے پورے کر لیے تو کفارہ ادا نہیں ہوگا۔ اگر دو روزے رکھنے کے بعد درمیان میں کسی عذر کی وجہ سے ایک روزہ چھوٹ گیا تو اب دوبارہ تین روزے رکھے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 230):
"وركنه لفظ مخصوص." فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200770
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن