اگر ایک عورت صاحب ِنصاب ہو، لیکن ساتھ میں کوئی نقد مال نہ ہو اور اس کے شوہر پر قرض ہو، لیکن شوہر تنخواہ دار ہو تو اگر شوہر اپنی تنخواہ کے پیسے قرض ادا کرنے کے لیے اپنی بیوی کو دے کر واپس اپنی بیوی سے زکوۃ لے سکتا ہے ؟
صورت مسئولہ میں شوہر کا بیوی کے پیسوں سے زکات وصول کرنا جائز نہیں ہے۔
اللباب في شرح الكتاب میں ہے :
"ولا تدفع المرأة إلى زوجها عند أبي حنيفة."
(كتاب الزكاة، باب من يجوز دفع الصدقة إليه ومن لا يجوز، ج1، ص155، المكتبة العلمية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144308100772
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن