اگر شوہر غصہ میں یہ جملے ادا کر دے کہ "میں نہیں مانتا شریعت کو" اور بیوی کے یہ کہنے پر کہ آپ کفریہ باتیں کر رہے ہیں تو غصہ میں یہ بھی کہہ دے کہ "ہاں میں ہوگیا کافر"،تو کیا وہ کافر ہو جائے گا؟ اور کیا نکاح ٹوٹ جائے گا؟
صورتِ مسئولہ میں اگر اس شخص نے واقعتًا مذکورہ کلمات کہے ہیں تو وہ کافر ہوگیا ہے۔ اس پر تجدیدِ ایمان کرنا لازم ہے۔ نیز بیوی کے ساتھ رہنے کے لیے نئے مہر کے ساتھ شرعی گواہوں کی موجودگی میں تجدیدِ نکاح بھی ضروری ہے۔
البحرالرائق میں ہے :
’’وفي الجامع الأصغر: إذا أطلق الرجل كلمة الكفر عمداً لكنه لم يعتقد الكفر، قال بعض أصحابنا: لايكفر؛ لأن الكفر يتعلق بالضمير ولم يعقد الضمير على الكفر، وقال بعضهم: يكفر، وهو الصحيح عندي؛ لأنه استخف بدينه ا هـ ". (19/488)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200017
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن