غصے اور جذبات میں بیوی نے بولا کہ طلاق دیتے ہو تو دو، غصے میں شوہر نے صرف اتنا کہا ہاں: دیا ، لفظِ طلاق نہیں بولا، صرف غصے میں بولا: ہاں دیا ۔اس کا شرعی حکم کیا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں بیوی کے ان الفاظ: "طلاق دیتے ہو تو دو" کے جواب میں شوہر نے یہ کہہ دیا کہ: "دیا" تو اس سے بیوی پر ایک طلاقِ رجعی واقع ہوگئی ہے، اب عدت(مکمل تین ماہواریاں اگر حمل نہ ہو اور اگر حمل ہو، تو بچہ کے پیدائش تک) کے دوران شوہر کو رجوع کرنے کا حق حاصل ہے، ورنہ عدت مکمل ہونے پر نکاح ٹوٹ جائے گا اور دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوگی۔
بہر حال رجوع یانکاح کی صورت میں شوہر آئندہ کے لیے صرف دو ہی طلاقوں کا مالک ہوگا۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"وفي المنتقى امرأة قالت لزوجها طلقني فقال الزوج قد فعلت طلقت."
(كتاب الطلاق، ج:1، ص:356، ط: دار الفكر)
وفيه أيضا:
"وإذا طلق الرجل امرأته تطليقة رجعية أو تطليقتين فله أن يراجعها في عدتها رضيت بذلك أو لم ترض كذا في الهداية."
(كتاب الطلاق، ج:1، ص:470، ط:دار الفكر)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144509101627
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن