نشے کی حالت میں بیوی سے کہا: میں نے تجھے چھوڑ دیا، کیا ان الفاظ سے طلاق ہوجاتی ہے؟
صورتِ مسئولہ میں ایک طلاقِ رجعی واقع ہوچکی ہے، عدت کے دوران رجوع کرنے کا شوہر کو شرعاً حق حاصل ہے، رجوع نہ کرنے کی صورت میں عدت مکمل ہونے کے ساتھ ہی نکاح ختم ہوجائے گا، البتہ باہمی رضامندی سے گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ تجدیدِ نکاح جائز ہوگا، بہر صورت آئندہ صرف دو طلاق کا حق حاصل ہوگا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"فَإِذَا قَالَ " رهاكردم " أَيْ سَرَّحْتُك يَقَعُ بِهِ الرَّجْعِيُّ مَعَ أَنَّ أَصْلَهُ كِنَايَةٌ أَيْضًا، وَمَا ذَاكَ إلَّا لِأَنَّهُ غَلَبَ فِي عُرْفِ الْفُرْسِ اسْتِعْمَالُهُ فِي الطَّلَاقِ وَقَدْ مَرَّ أَنَّ الصَّرِيحَ مَا لَمْ يُسْتَعْمَلْ إلَّا فِي الطَّلَاقِ مِنْ أَيِّ لُغَةٍ كَانَتْ."
( كتاب الطلاق، باب الكنايات، ٣ / ٢٩٩، ط: دارالفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200270
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن