کیا بیوی کو مذاق سے غیر محرم کہنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟ اور مذاق میں کہے مجھ سے پردہ کرو۔ برائے مہربانی اس کا جواب عنایت فرمادیں!
صورتِ مسئولہ میں بیوی کو مذاق میں غیر محرم کہنے یا "مجھ سے پردہ کرو" کہنے سے نکاح نہیں ٹوٹتا، البتہ اس طرح کے جملوں سے بچا جائے، اور اگر طلاق کی نیت سے یہ کہا کہ مجھ سے پردہ کرو یا مذاکرہ طلاق میں یہ کہا تو اس سے طلاقِ بائن واقع ہو جائے گی۔
الدر المختار شرح تنوير الأبصار وجامع البحار (ص: 214):
(كنايته) عند الفقهاء (ما لم يوضع له) أي الطلاق (واحتمله) وغيره (ف) - الكنايات (لا تطلق بها) قضاء (إلا بنية أو دلالة الحال) وهي حالة مذاكرة الطلاق أو الغضب، فالحالات ثلاث: رضا وغضب ومذاكرة، والكنايات ثلاث: ما يحتمل الرد، أو ما يصلح للسب، أو لا ولا (فنحو اخرجي واذهبي وقومي) تقنعي تخمري استتري انتقلي انطلقي اغربي اعزبي من الغربة أو من العزوبة (يحتمل ردا، ونحو خلية برية حرام بائن) ومرادفها كبتة بتلة (يصلح سبا، ونحو اعتدي واستبرئي رحمك...
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111200784
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن