بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی : کیا میں آپ کی بیوی نہیں ہوں؟ شوہر : نہیں۔ کیا طلاق ہوئی؟


سوال

میں نے اپنے شوہر سے کہا کہ کیا میں آپ کی بیوی نہیں ہوں؟ تو انہوں نے کہا کہ نہیں ہو۔ وہ مجھ سے بات نہیں کر رہے تو کیا اس طرح ناراض ہوتے ہوئے کہنے سے طلاق واقع تو نہیں ہوتی؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر ان الفاظ سے آپ کے شوہر کی نیت طلاق کی تھی تو آپ پر ایک طلاقِ بائن واقع ہوگئی ہے اور اگر اس کی نیت طلاق کی نہیں تھی تو آپ پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔

الفتاوى الهندية (1 / 375):
ولو قال لامرأته لست لي بامرأة أو قال لها ما أنا بزوجك أو سئل فقيل له هل لك امرأة فقال لا فإن قال أردت به الكذب يصدق في الرضا والغضب جميعا ولا يقع الطلاق وإن قال نويت الطلاق يقع في قول أبي حنيفة - رحمه الله تعالى -
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200052

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں