شادی کے بعد کیا عورت کو پیچھے سے آگے والی سائیڈ کرنا جائز ہے؟
جی ! کرسکتا ہے، شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔
قرآنِ کریم میں ہے:
" نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّىٰ شِئْتُمْ ". ( سورة البقرة، الآية:223)
ترجمہ: ’’تمہاری عورتیں تمہاری کھیتی ہیں ،سو جاؤ اپنی کھیتی میں جہاں سے چاہو‘‘۔(از: بیان القرآن)
تفسیر طبری میں ہے :
"حدثنا أبو كريب قال، حدثنا ابن عطية قال، حدثنا شريك، عن عطاء، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس:" فأتوا حرثكم أنى شئتم"، قال: يأتيها كيف شاء، ما لم يكن يأتيها في دبرها أو في الحيض".
(سورةالبقرة، الآية:223، ج:4، ص:398، ط:دار التربية والتراث)
مرقاۃ المفاتیح میں ہے:
"في شرح السنة: اتفقوا على أنه يجوز للرجل إتيان الزوجة في قبلها من جانب دبرها وعلى أي صفة كانت".
(كتاب النكاح، باب المباشرة، ج:5، ص:2089، ط:دارالفكر)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144506100774
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن