کیا بیوی اپنے شوہر کو اس بات پر مجبور کر سکتی ہے کہ مجھے اپنے باپ سے گاڑی کا خرچہ لے کر دو؟
اصولی طور پر بیوی کا نان نفقہ شوہر کے ذمہ ہے، شوہر کے باپ کے ذمہ نہیں، لہذا بیوی کا شوہر کو اس بات پر مجبور کرنا درست نہیں، البتہ اپنی وسعت اور معروف طریقے کے مطابق شوہر، بیوی کے حقوق واخراجات ادا کرے گا۔
"تجب علی الرجل نفقة امرأته المسلمة والذمیة والفقیرة والغنیة دخل بها أو لم یدخل، كبیرةً کانت المرأة أو صغیرةً، یجامع مثلها، کذا في فتاویٰ قاضي خان. سواء کانت حرةً أو مکاتبةً، كذا في الجوهرة النیرة".
( الفتاوى الهندیة، كتاب الطلاق / الباب التاسع عشر في النفقات ، الفصل الأول ۱ ؍ ۵۴۴)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144107200550
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن