بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا نفقہ شوہر کے باپ کے ذمہ ہے یا نہیں؟


سوال

کیا بیوی اپنے شوہر کو  اس بات پر مجبور کر سکتی ہے کہ مجھے اپنے باپ سے گاڑی کا خرچہ لے کر دو؟ 

جواب

اصولی طور پر بیوی کا نان نفقہ شوہر کے ذمہ ہے، شوہر کے باپ کے ذمہ نہیں، لہذا بیوی کا شوہر کو اس بات پر مجبور کرنا درست نہیں، البتہ اپنی وسعت اور معروف طریقے کے مطابق شوہر، بیوی کے حقوق واخراجات  ادا کرے گا۔  

"تجب علی الرجل نفقة امرأته المسلمة والذمیة والفقیرة والغنیة دخل بها أو لم یدخل، كبیرةً کانت المرأة أو صغیرةً، یجامع مثلها، کذا في فتاویٰ قاضي خان. سواء کانت حرةً أو مکاتبةً، كذا في الجوهرة النیرة". 

( الفتاوى  الهندیة، كتاب الطلاق / الباب التاسع عشر في النفقات ، الفصل الأول ۱ ؍ ۵۴۴)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144107200550

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں