بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا عدالت سے یک طرفہ خلع لینے سے شرعا نکاح ختم نہیں ہوتا


سوال

عدالت عالیہ سے یکطرفہ خلع کی ڈگری لینے سے نکاح ختم ہو جاتا ہے، خاوند کو نوٹس دیے بغیر؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں نکاح ختم نہیں ہوتا۔

المبسوط للسرخسی میں ہے:

"والخلع جائز عند السلطان وغیره لأنه عقد یعتمد التراضی کسائر العقود وهو بمنزلۃ الطلاق بعوض."

(باب الخلع،6/ 173،ط:دار الفکر)

 بدائع الصنائع  میں ہے :

"وأما ركنه فهو الإيجاب والقبول؛ لأنه عقد على الطلاق بعوض فلا تقع الفرقة، ولا يستحق العوض بدون القبول...."

(کتاب الطلاق،فصل وأماالذی یرجع إلی المرأۃ،3 /145،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100279

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں