عدالت عالیہ سے یکطرفہ خلع کی ڈگری لینے سے نکاح ختم ہو جاتا ہے، خاوند کو نوٹس دیے بغیر؟
صورتِ مسئولہ میں نکاح ختم نہیں ہوتا۔
المبسوط للسرخسی میں ہے:
"والخلع جائز عند السلطان وغیره لأنه عقد یعتمد التراضی کسائر العقود وهو بمنزلۃ الطلاق بعوض."
(باب الخلع،6/ 173،ط:دار الفکر)
بدائع الصنائع میں ہے :
"وأما ركنه فهو الإيجاب والقبول؛ لأنه عقد على الطلاق بعوض فلا تقع الفرقة، ولا يستحق العوض بدون القبول...."
(کتاب الطلاق،فصل وأماالذی یرجع إلی المرأۃ،3 /145،ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307100279
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن