بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کے تنسیخِ نکاح کے کیس سے طلاق نہیں ہوئی


سوال

بیوی نے عدالت میں تنسیخ کا دعوی کیا،  شوہر نے اپنا وکیل کیا اور اسے کہا کہ مجھے طلاق نہیں دینی،  ابھی میں عمرہ پر  جارہا ہوں،  آپ میرے کاغذ جمع کروائیں کہ ابھی کیس کو روک دیں۔عمرہ سے واپسی پر وکیل سے وکالت نامہ بھی اٹھوا لیا اور شوہر عدالت میں حاضر بھی نہیں ہوا۔کیا اس صورت میں طلاق ہوجائے گی؟  جبکہ شوہر پہلے دو طلاق دے کر رجوع کر چکاہے۔بیوی نے جو دعوی کیا کہ خرچہ نہیں دیتا وہ دعوی بھی جھوٹا تھا۔اور مارتا پیٹتا ہے،  ایسا بھی نہیں ہے۔ البتہ  ایک دو بار اسے تھپڑ مارے  اس کی انتہا کی بدزبانی پر۔اسکے متعلق کیا فرماتے ہیں ؟

جواب

صورت مسئولہ میں جب شوہر نے خود طلاق نہیں دی اور نہ ہی وکیل کو طلاق دینے کا اختیار دیا اور نہ ہی تنسیخِ نکاح کی شرائط پائی جارہی ہیں تو سوال میں ذکر کیے ہوئے واقعات کی حد تک (پچھلی دو طلاقوں کے بعد) کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔

فتاوی شامی میں ہے :

"وركنه لفظ مخصوص."

(كتاب الطلاق، ج3، ص230، سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144405101647

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں