بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کے ہاتھ میں تین کنکر دے کر کہا


سوال

شوہر بیوی کو تین کنکر ہاتھ میں دے کر کہتا ہے تو آزاد ہے تو  کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں کنکر  ہاتھ میں دینے سے طلاق واقع نہیں ہوئی البتہ "تو آزاد ہے" کہنے سے ایک طلاقِ بائن واقع ہوگئی ہے، ساتھ رہنے کے لیے نئے مہر کے ساتھ گواہوں کی موجودگی میں تجدیدِ نکاح کرنا لازم ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 230):

"و به ظهر أن من تشاجر مع زوجته فأعطاها ثلاثة أحجار ينوي الطلاق ولم يذكر لفظًا لا صريحًا و لا كنايةً لايقع عليه، كما أفتى به الخير الرملي وغيره، و كذا ما يفعله بعض سكان البوادي."

   فقط واللہ  اعلم


فتوی نمبر : 144212201997

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں