شوہر بیوی کو تین کنکر ہاتھ میں دے کر کہتا ہے تو آزاد ہے تو کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں کنکر ہاتھ میں دینے سے طلاق واقع نہیں ہوئی البتہ "تو آزاد ہے" کہنے سے ایک طلاقِ بائن واقع ہوگئی ہے، ساتھ رہنے کے لیے نئے مہر کے ساتھ گواہوں کی موجودگی میں تجدیدِ نکاح کرنا لازم ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 230):
"و به ظهر أن من تشاجر مع زوجته فأعطاها ثلاثة أحجار ينوي الطلاق ولم يذكر لفظًا لا صريحًا و لا كنايةً لايقع عليه، كما أفتى به الخير الرملي وغيره، و كذا ما يفعله بعض سكان البوادي."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201997
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن