بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹے کی اولاد کےلیے اپنے دادا کی وراثت کا مطالبہ کرنے کاحکم


سوال

مرحوم  کی زندگی  میں ایک بیٹے کا انتقال ہو گیا تھا ،اب اسکی اولاد مرحوم کے دیگر ورثاء سے اپنے باپ کا حصہ طلب کر رہی ہے، کیا یہ جائز ہے یا نہیں ؟ 

جواب

صورت مسئولہ میں  چونکہ مرحوم  کی زندگی میں مذکورہ   بیٹے کا انتقال ہوگیا تھا،لہذامذکور ہ مرحوم بیٹے کی اولاد کےلیے اپنے دادا کےترکہ  میں حصہ کا  مطالبہ کرنا  شرعا جائز نہیں ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"و يستحق الإرث بإحدى خصال ثلاث: بالنسب و هو القرابة، و السبب وهو الزوجية، والولاء."

(الباب الثانی فی ذوی الفروض، ج:6، ص:447، ط: مکتبة رشیدیة)

عمدۃ القاری شرح صحیح البخاری میں ہے:

"و قال زيد : ولد الأبناء بمنزلة الولد إذا لم يكن دونهم ولد ذكر ذكرهم كذكرهم وأنثاهم كأنثاهم يرثون كما يرثون ويحجبون كما يحجبون ولا يرث ولد الابن مع الابن."

( باب ميراث ابن الابن إذا لم يكن ابن، ج:23، ص:238، ط:داراحیاء التراث العربی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144502101081

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں