"ارہا "نام رکھنا کیسا ہے اور اس کےکیا معنی ہیں؟
صورتِ مسئولہ میں لفظ "ارہا " یعنی "ہ" کے ساتھ عربی اردو لغات میں مستعمل نہیں ،البتہ اس کا تلفظ عربی لغت میں"ارحا" یعنی "ح"کے ساتھ کیا جاتا ہے، اور اس کےمعنی" چکی اور داڑھ کے ہیں"اوراس کے اندر کسی چیز کو گھمانے کا معنی بھی ہے،معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے ،لہذا بہتر ہے کہ صحابیات کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کر کے نام رکھا جائے۔
ہماری ویب سائٹ پر اسلامی ناموں کی فہرست اور تلاش کی سہولت بھی موجود ہے ،وہاں سے بھی انتخاب کرسکتے ہیں۔
المدخل إلى تقويم اللسان میں ہے:
"ويقولون لبيت الرحا: (الطاحونة). وإنما الطاحونة الطحانة التي تدور بالماء، والجمع: الطواحين."
(باب ما جاء لشيئين أو لأشياء فقصروه على واحد، ص:375 ط: دار البشائر)
المغرب فی ترتیب المعرب میں ہے:
"رحي" الرَّحى مؤنث وتثنيتُها رحَيان والجمع أرحاءُ وأَرْحٍ وأنكر أبو حاتم الأَرْحِية. وقوله: ما خلا الرَحَى أي وضع الرحى وتستعار، الأرحاء للأضراس وهي اثنا عشر."
( باب الراء المهملة، الراء مع الدال المهملة، ص:186 ط: دار الکتاب العربی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144601101637
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن