کیا بٹ کوئن کو خرید کر اسے کچھ وقت کے لیے اپنے اکاوئنٹ میں رکھے اور کچھ مہینوں یا سالوں بعد جب اس کی قیمت میں اضافہ ہوجائے تو اس کو بھیج کر نفع حاصل کرنا جائز ہے کہ نہیں، اسی طرح جیسے زمین خرید کر نفع کے ساتھ بیچنا؟
واضح رہے کہ کسی بھی حقیقی ، واقعی اور قانونی کرنسی کو خرید کر رکھنا اور پھر اس کے ریٹ مہنگے ہوجانے کے بعد اسے بیچ کر نفع کمانا جائز ہے۔ البتہ یہ ملحوظ رہے کہ اگر ایک ملک کی کرنسی ڈالر یا درہم کو دیگر ممالک کی کرنسی کے بدلے فروخت کیا جارہا ہو تو اس کو کمی زیادتی کے ساتھ فروخت کرنا تو جائز ہے، لیکن معاملہ نقد/ ہاتھ در ہاتھ ہونا ضروری ہے، ادھار جائز نہیں ہے، اوراگر ایک ملک کی کرنسی کا تبادلہ اسی ملک کی کرنسی سے کیا جائے تو اس صورت میں ہاتھ در ہاتھ (نقد) معاملہ کرنے کے ساتھ برابری بھی ضروری ہوگی۔
لیکن ’’بٹ کوائن‘‘یا کسی بھی نام سے متعارف کرپٹو کرنسی ایک فرضی کرنسی ہے، اس میں حقیقی کرنسی کے بنیادی اوصاف اور شرائط بالکل موجود نہیں ہیں، لہذا موجودہ زمانے میں "کوئن" یا "ڈیجیٹل کرنسی" کی خرید و فروخت کے نام سے انٹرنیٹ پر اور الیکٹرونک مارکیٹ میں جو کاروبار چل رہا ہے وہ حلال اور جائز نہیں ہے، وہ محض دھوکا ہے، اس میں حقیقت میں کوئی مادی چیز نہیں ہوتی، اور اس میں قبضہ بھی نہیں ہوتا صرف اکاؤنٹ میں کچھ عدد آجاتے ہیں، اور یہ فاریکس ٹریڈنگ کی طرح سود اور جوے کی ایک شکل ہے، اس لیے " بٹ کوائن" یا کسی بھی " ڈیجیٹل کرنسی" کے نام نہاد کاروبار میں پیسے لگانا اور خرید و فروخت میں شامل ہونا جائز نہیں ہے۔
( تجارت کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا: 2/ 92)
باقی زمین کو خرید کر اس کی قیمت بڑھنے کے بعد بیچنا جائز ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201521
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن