بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بستر پر بیٹھ کر کنگھی کرنے کا حکم


سوال

بستر پر بیٹھ کر کنگھی کرنا کیساہے؟

جواب

احادیثِ مبارکہ میں بالوں میں کنگھی کرنے سے متعلق جو بات ملتی ہے وہ یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کنگھی فرمانے میں  دائیں جانب سے شروع کرنے کو پسند فرماتے  تھے، نیز بعض روایت میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو لیٹتے تو آپ  صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے وضو کا پانی، مسواک اور کنگھی رکھ دی جاتی، جب اللہ تعالیٰ آپ کو رات کو اٹھاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسواک کرتے اور وضو کرتے اور کنگھی کرتے۔

لہذا مسنون یہ ہے کہ جب بالوں میں کنگھی کرنے کا ارادہ ہو تو اولاً سر کے دائیں حصے میں کنگھی کی جائے، پھر بائیں میں،  رات کے وقت اور بستر پر بیٹھ کر  کنگھی کرنے میں کوئی  حرج محسوس نہ کیا جائے۔

السنن الكبرى للبيہقی میں ہے:

"عن أنس قال: كان النبى صلى الله عليه وسلم إذا أخذ مضجعه من الليل وضع طهوره وسواكه ومشطه، فإذا هبه الله تعالى من الليل استاك وتوضأ وامتشط."

(كتاب الطھارۃ ،باب منع الادھان الخ ،42/1،ط:دارالکتب العلمیۃ)

صحيح مسلم  میں ہے:

"عن عائشة، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يحب التيمن في شأنه كله، في نعليه، وترجله، وطهوره."

(کتاب الطھارۃ ،باب التیمن فی الطھور وغیرہ،226/1،ط:مکتبہ عیسیٰ البابی مصر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100685

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں