بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سنِ پیدائش نادرا میں غلط لکھوانے کا حکم


سوال

میں نے اپنی بیٹی کی پیدائش نادرا کے ریکارڈ میں ایک سال آگے کروائی ہے،  جیسے  2018 کے بجائے  2019،  اسکول وغیرہ کے ایڈمیشن  کے لیے ۔ کیا یہ عمل درست ہے یا نہیں؟

جواب

سنِ  پیدائش کو  غلط بیان کرنا   دھوکا  اور  جھوٹ ہے ،لہذا ایسا کرنا جائز نہیں ہے،  اس میں جھوٹ بولنے کا سخت گناہ ہوگا۔ سائل کو چاہیے کہ نادرا وغیرہ کا ریکارڈ درست کروالے؛ تاکہ اس غلطی کی تلافی ہوجائے اور مستقبل میں مزید دھوکے  کے گناہ سے حفاظت ہوجائے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"«الكذب مباح لإحياء حقه ودفع الظلم عن نفسه والمراد التعريض لأن عين الكذب حرام قال: وهو الحق قال تعالى: {قتل الخراصون} [الذاريات: 10] الكل من المجتبى وفي الوهبانية قال...»

قوله: قال) أي صاحب المجتبى وعبارته: قال عليه الصلاة والسلام: «كل كذب مكتوب لا محالة إلا ثلاثة: الرجل مع امرأته أو ولده، و الرجل يصلح بين اثنين، و الحرب فإن الحرب خدعة»، قال الطحاوي وغيره: هو محمول على المعاريض، لأنّ عين الكذب حرام. قلت: و هو الحق قال تعالى: {قتل الخراصون} [الذاريات: 10]، و قال عليه الصلاة والسلام: «الكذب مع الفجور و هما في النار»، و لم يتعين عين الكذب للنجاة و تحصيل المرام اهـ."

(کتاب الحظر و الاباحۃ ج نمبر ۶ ص نمبر ۴۲۷،ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212202096

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں