بلی اور کتے کے کھال کی بنی ہوئی اشیاء کے استعمال کے بارے میں کیا حکم ہے؟
احناف کے ہاں خنزیر کے علاوہ کسی بھی جانور کی کھال دباغت دینے سے پاک ہو جاتی ہے؛ اس لیے کہ اس میں موجود تمام تری اور ناپاک اجزاء دباغت کے عمل سے ختم ہو جاتے ہیں؛ لہذابلی اور کتے کی دباغت دی ہوئی کھال کی بنی ہوئی اشیاء کا استعمال درست ہے ۔
ہدایہ میں ہے:
"وکل إهاب دبغ فقد طهر وجازت الصلاة فیه". (الهدایة: ۱/۴۰)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203201327
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن