بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بلی اور کتے کے کھال کی بنی ہوئی اشیاء کے استعمال کا حکم


سوال

بلی اور کتے کے کھال کی بنی ہوئی اشیاء کے استعمال کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب

احناف کے ہاں خنزیر کے علاوہ کسی بھی جانور کی کھال دباغت دینے سے پاک ہو جاتی ہے؛  اس لیے کہ اس میں موجود تمام تری اور ناپاک اجزاء دباغت کے عمل سے  ختم ہو جاتے ہیں؛ لہذابلی اور کتے  کی دباغت دی ہوئی کھال کی بنی ہوئی اشیاء کا استعمال درست ہے ۔

ہدایہ میں ہے:

"وکل إهاب دبغ فقد طهر وجازت الصلاة فیه". (الهدایة: ۱/۴۰)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144203201327

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں