بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بلی پالنے کا حکم


سوال

بلی پالنا کیسا ہے؟

جواب

بلی پالنا جائز ہے، البتہ اس کے کھانے پینے کا خیال رکھنا چاہیے، نیز   اس کی گندگی اور نجاست سے  پاکی کا اہتمام بھی ہونا چاہیے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5 / 226):

(وصح بيع الكلب) ولو عقورًا (والفهد) و الفيل والقرد (والسباع) بسائر أنواعها حتى الهرة، وكذا الطيور.

(قوله: حتى الهرة) لأنها تصطاد الفأر والهوام المؤذية فهي منتفع بها، فتح.

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200580

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں