میں نے بلی کو ڈرانے کے لئے ڈنگ ماری، جس سے وہ مرگئی اب میں کیا کروں؟
عام حالات میں بلی یا کسی بھی جانور کو ستانا درست نہیں، بلکہ ایسا کرنا گناہ کا کام ہے۔ تاہم اگر کوئی بلی موذی ہو اور تکلیف کا باعث بنتی ہو تو ایسی بلی کو مار دینا جائز ہے، لیکن اس میں اس بات کا خیال رکھنا نہایت ضروری ہے کہ اس کو اس طریقے سے مارا جائے کہ اس کو زیادہ تکلیف نہ ہو۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"الهرة إذا كانت مؤذيةً لاتضرب و لاتعرك أذنها بل تذبح بسكين حادٍّ، كذا في الوجيز للكردري."
( کتاب الکراهية، الباب الحادي والعشرون فيما يسع من جراحات بني آدم والحيوانات، ٥ / ٣٦١، ط: دار الفکر)
البتہ سائل نے جو تحریر کیا ہے کہ بلی کو ڈرانے کے لیے ڈنگ ماری، ڈنگ مارنے سے کیا مراد ہے؟ اگر اس کا کوئی خاص مطلب ہو تو اس کی وضاحت کے ساتھ سوال دوبارہ ارسال کردیں، ان شاء اللہ جلد جواب دے دیا جائے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207201242
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن