بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بل جمع کرنے پر اضافی رقم لینا


سوال

میں  میڈیسن کی دکان چلاتا ہو اور ساتھ ہی یہاں بجلی گیس اور دیگر بل جمع کرتا ہوں ۔ ایک بل پر مجھے تقریباً 4 روپے ملتے ہیں،جس سے میرے اخراجات بھی پورے نہیں  ہوتے۔ اسی وجہ سے میں ہر بل پر کسٹمر سے 10 روپے لیتا ہوں ۔اور آخری تاریخ میں 5 بجے کے بعد ہر بل کی رقم کے مطابق ایک ہزار کے اوپر 10 روپے چارج کرتا ہوں۔ مثلاً اگر دس ہزار کا بل ہے تو 100 روپے اضافی۔ اس بارے میں کیا حکم ہے،  کیا یہ اضافی پیسے لینا جائز ہے؟

جواب

وہ دوکان دار جو  بل جمع کرتے ہیں، جس پر کمپنی انہیں ہر بل جمع کرنے  پر پیسے دیتی ہے،  یہ دوکان دار کمپنی کے نمائندے ہوتے ہیں اور کمپنی  کی جانب سے ان پر اضافی چارجز لینے کی پابندی بھی ہوتی ہے، اس لیے دکان داروں کا کسٹمر اور صارفین سے بل جمع کرنے پر الگ سے چارجز لینا جائز نہیں ہے؛ لہذا صورتِ  مسئولہ  میں آپ کے لیے لوگوں سے بل جمع کرنے پر،  چاہے  یہ بل جمع کرنا آخری تاریخ سے قبل ہو یا آخری دن ہو ، دونوں صورتوں میں زائد رقم کا لینا درست نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201798

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں