بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بلال احمد نام کا مطلب کیا ہے ؟


سوال

بلال احمد  نام کاکیا مطلب ہے؟

جواب

"بلال" کا معنی پانی اور ہر وہ چیز جس سے حلق کو تر کیا جائے ،کےآتے ہیں  اور " احمد" کا معنی وہ جو اپنے رب کی بہت زیادہ تعریفیں کرنے والا ہو۔ 

واضح رہے کہ " بلال " نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک مشہور صحابی کا نام ہے ،جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سفر وحضر کے مؤذن تھے  اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ناموں پر نام رکھنا خیرو برکت کا باعث ہے اور انبیاء کرام علیہم السلام اور صحابہ  کرام رضی اللہ عنہم کے ناموں پر نام رکھنے کی صورت  میں ان کے معانی معلوم کرنے کی ضرورت نہیں ،بلکہ ان کے نام پر نام رکھنا برکت کا باعث ہےاور " احمد " نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ناموں میں سے ایک نام ہے،حضرت عیسی علیہ السلام نے نبی علیہ السلام کی آمد کی خوش خبری اسی نام سے دی تھی،جیسا کہ قرآن کریم میں  مذکور ہے،لہذا "بلال" نام کے آخر میں "احمد "کا اضافہ کرنا مزید خیر وبرکت کا باعث ہے۔

الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب میں ہے:

"بلال بن رباح المؤذن،يكنى أبا عَبْد الله ..وهو مولى أبي بكر الصديق رضي الله عنه..وكان له خازنا، ولرسول الله صلى الله عليه وَسَلَّمَ مؤذنًا، شهد بدرًا وأحدًا وسائر المشاهد مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، وآخى رسول الله صلى الله عليه وسلم بينه وبين عبيدة بن الحارث بن المطلب..عن عبد الله قال كان أول من أظهر الإسلام سبعة: رسول الله صلى الله عليه وسلم، وأبو بكر، وعمار، وأمه سمية، وصهيب، وبلال، والمقداد الخ."

(باب حرف الباء، باب بلال،178/1،ط:دار الجيل)

فتاوی شامی میں ہے:

"قال المناوي وعبد الله: أفضل مطلقا حتى من عبد الرحمن، وأفضلها بعدهما محمد، ثم أحمد ثم إبراهيم اهـ. وقال أيضا في موضع آخر: ويلحق بهذين الاسمين أي عبد الله وعبد الرحمن ما كان مثلهما كعبد الرحيم وعبد الملك، وتفضيل التسمية بهما محمول على من أراد التسمي بالعبودية، لأنهم كانوا يسمون عبد شمس وعبد الدار، فلا ينافي أن اسم محمد وأحمد أحب إلى الله تعالى من جميع الأسماء، فإنه لم يختر لنبيه إلا ما هو أحب إليه هذا هو الصواب ولا يجوز حمله على الإطلاق اهـ. وورد " «من ولد له مولود فسماه محمدا كان هو ومولوده في الجنة» رواه ابن عساكر عن أمامة رفعه قال السيوطي: هذا أمثل حديث ورد في هذا الباب وإسناده حسن اهـ. وقال السخاوي: وأما قولهم خير الأسماء ما عبد وما حمد فما علمته."

(كتاب الحظر والإباحة،417/6،ط:سعيد)

قاموس الوحید میں ہے:

"البلال:پانی ،2: ہر وہ چیز جس سے حلق کو تر کیا جائے۔"

(مادہ: بلّ،180/1،ط:ادارۂ اسلامیات لاہور)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144406101374

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں